فرقہ واریت‘ ایک دوسری اصطلاح ہے جس کو جاہلی میڈیا اپنے بے شمار اغراض کے لئے نہایت کامیابی کے ساتھ برتتا ہے۔ شرک سے روکیں تو آپ ’فرقہ واریت‘ کے مرتکب! بدعات کے خلاف آواز اٹھائیں تو آپ ’فرقہ واریت‘ کے داعی! خرافات ا ور انحرافات کے خلاف جنگ کا علم اٹھائیں، تاکہ اِس امت کا احیاءہو اور یہ اپنے تاریخی مقام پر از سر نو فائز ہو، تو آپ پر ’فرقہ واریت‘ کا الزام۔۔۔۔! ’فرقہ واریت‘ کا لیبل گویا ایک لٹھ ہے جو ہر داعیِ اصلاح کے سر پر دے ماری جاتی ہے اور بڑے بڑے ’سمجھ دار‘ اِس کے ڈر کے مارے دم سادھ کر بیٹھ رہنے میں ہی عافیت جانتے اور اپنی ’ساکھ‘ کا تحفظ ممکن بناتے ہیں۔ تب وہ اپنی سرگرمی کیلئے ایسے ’بے ضرر‘ محاذوں پر ہی سرگرم ہوجانا مناسب تر جانتے ہیں جن پر کسی بھی ’فرقے‘ کو اعتراض نہ ہو۔۔۔۔! یعنی عین وہ چیز جو جاہلیت کو مطلوب ہے
!!!
!!!
’جو کہا نہیں وہ سنا کرو‘۔۔ جاہلیت یہی تو چاہتی ہے کہ اُس کے ہاتھ میں ’اصطلاحات‘ کی یہ لٹھ پکڑی دیکھ کر آپ اُس کے آگے لگ کر بھاگ کھڑے ہوں! اِس لٹھ سے یہ ڈرائے سب کو اور مارے کسی کسی کو!!!سبھی مر جائیں تو اُس کا یہ تماشا دیکھنے کو یہاں کون رہے؟! لیبلز اور القابات ایسے ہتھیار ’ڈرانے‘ کیلئے ہی تو ہوتے ہیں!!!وہ شخص جو اِن سے ڈر کر نہیں دکھاتا، جاہلیت کو جتنی تکلیف اور جتنی مایوسی اُس شخص سے ہوتی ہے کسی اور سے نہ ہوتی ہوگی۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment